آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات روپے کی قدر میں پھر گراوٹ شروع ہو گئی۔

جیسا کہ آئی ایم ایف کے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پہلا جائزہ جمعرات (آج) سے شروع ہونے والا ہے، بدھ کو امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کی رفتار برقرار رہی جس سے مستقبل کے رجحان کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی۔
گزشتہ آٹھ سیشنز سے گرین بیک کو سراہا جا رہا ہے لیکن بدھ کو 1.18 روپے کی قدر میں اضافے نے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کے اعتماد کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔
کرنسی کے کچھ ماہرین بینکوں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ ڈالر کی شرح میں اضافہ کر کے پیسے کمانے کے لیے زر مبادلہ کی شرح کو تبدیل کر رہے ہیں۔
"یہ جھوٹا الزام ہے۔ یہ طلب اور رسد کا معاملہ ہے۔ سپلائی سکڑ رہی ہے جب کہ مانگ بڑھ رہی ہے جس سے ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے،‘‘ انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلر عاطف احمد نے کہا۔