ڈالر کی قیمت میں حیران کن اضافہ ہو گیا۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 296 روپے سے بھی زیادہ کا ہو گیا۔تا ہم انٹر مارکیٹ میں ڈالر 288 روپے کا ٹریڈ ہو رہا۔سٹاک مارکیٹ میں بھی 587 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔
پی ڈی ایم کی گورنمنٹ میں ڈالر کی قیمتوں میں حیران کن اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے معاشیت پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں ڈالر کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں کی کرنسی میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے ڈالر کے اضافے سے برامدگان کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسے ہی ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا تو پاکستان کو بہت معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس سے مہنگائی کی ایک اور لہر ا سکتی ہے جس سے غریب اور متواسط طبقہ بہت بری طرح متاثر ہو سکتا ہے
ڈالر کی قیمت میں اضافہ ملکی سیاسی صورتحال کی وجہ سے بھی ہے معاشی عدم استحکام کی وجہ سے درامدات کا شعبہ بہت بری طرح متاثر ہوا ہے اگر پاکستان کو ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنا ہے تو پاکستان کو اپنے درامدات کے شعبے پر خاص خیال دینا ہوگا اوورسیز پاکستانیز کو ڈالر والا ہنڈی کے بجائے بینکوں سے بھیجنے ہوں گے اس سے ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہو سکتی ہے
پاکستان میں 1947 میں جب پاکستان آزاد ہوا تھا ڈالر کی قیمت صرف ایک روپیہ تھی جو آج 280 پہ ہو گئی ہے