برطانیہ گھريلو طوطے کو جان سے مارنے کی سزا سنا دی گئی۔

پالتو جانور رکھنا ہر کوئی پسند کرتا ہے اور اکثر لوگوں کا یہ مشغلہ بھی ہے کہ وہ گھر میں پالتو جانور رکھتے ہیں اور اکثر لوگوں کو پالتو جانوروں سے شدت کی طرح محبت بھی ہو جاتی ہے لہذا اگر اپ پالتو جانور رکھتے بھی ہیں تو اپ کو ان کا صحیح طرح خیال رکھنا چاہیے تاکہ وہ ایسا محسوس کریں گے وہ قید میں نہیں ہے طوطا بھی ایک پالتو جانور ہے یہ انسانوں کے ساتھ گل مل جاتا ہے اور انسانوں کی زبان میں بولتا بھی ہے اس لیے اکثر لوگ طوطے کو پالتو کے طور پر رکھنا پسند کرتے ہیں اور یہ ان کے مشغلوں میں میں بھی پایا جاتا ہے توتوں کی کئی اقسام ہیں پاکستان میں زیادہ تر گرین رنگ کا طوطا پایا جاتا ہے۔
طوطو کی کئی طرح کی اقسام ہیں ان میں گرین رنگ نیک افریقن گرے را طوطا اور کئی قسم کے اور طوطے بھی پائے جاتے ہیں۔
برطانیہ میں گھریلو پالتو طوطے کو مارنے کی وجہ سے دو خواتین کو 25 ماہ کی قید کی سزا سنا دی گئی اس موقع پر طوطے کے مالک نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے اپنی دو دوستوں کو گھر میں رہنے کی اجازت دی تھی انہوں نے نشے کی حالت میں اس کے پالتو طوطے کو جان سے مار دیا جس کی وجہ سے جج نے پالتو طوطے کو مارنے کہ جو جرم کی پیدائش میں دو خواتین کو 25 ماہ کی قید کی سزا سنا دی۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ خواتین نے میرے طوطے کو مارنے سے پہلے میرے کتے کی بھی جان لینے کی کوشش کی اور میرے کتے کو میرا مرا ہوا طوطا کھلانے کی بھی کوشش کی۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ میں گھر کا سامان لینے کے لیے باہر گیا ہوا تھا جب دونوں خواتین نے میرے طوطے کو مار دیا درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ گھر واپس ائے تو انہوں نے اپنے طوطے کو مرا ہوا دیکھا جس کی وجہ سے وہ بہت افسردہ بھی ہوئے۔
عدالت نے درخواست گزار کو سنتے ہوئے دونوں مجرموں کو 25 ماہ قید اور کسی بھی قسم کا پالتو جانور رکھنے سے روک دیا عدالت کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کی یہ حرکت سمجھ سے بالاتر ہے۔