خواتین ڈاکٹرز سے علاج کروانے والے مریض کا علاج نسبتا مرد ڈاکٹر سے زیادہ کامیاب رہتا ہے۔ تحقیق

فرانس میں سرجن ڈاکٹرز نے ایک مریض کا علاج کیا ان سرجنز ڈاکٹر میں خواتین مشتمل تھی خواتین کے اپریشن میں دیکھا گیا کہ مریض کی سرجری کامیاب ہوئی ہے اور اس سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ خواتین سرجن سے علاج کر وانے والے مریض موت کے منہ میں کم جاتے ہیں اس کا پتہ ایک ریکارڈ سے ہوا ہے۔
جریدے جامہ کے مطابق 10 لاکھ سے زائد مریضوں پر کی جانے والی تحقیق پر یہ بات سامنے آئی کہ جن مریضوں کا علاج خواتین سرجنوں کی جانب سے کیا گیا وہ جلد فٹ ہو گئے 11 لاکھ 65 ہزار 711 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں ایک لاکھ 514 مریضوں کا علاج خواتین سرجنوں اور 10 لاکھ مریضوں کا علاج مرد سرجنوں نے کیا تھا اس لحاظ سے دیکھا گیا کہ جن مریضوں کا علاج خواتین سرجنوں نے کیا تھا ان کی طبیعت دوسرے مرد سرجنوں کی نسبت سے زیادہ بہتر ہونے لگی جامہ رپورٹ میں مزید کہنا تھا کہ اس بات سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مریض کا علاج بھی اپنی مخالف جنس کی طرف سے کیا جائے تو اس میں زیادہ بہتری آتی ہے۔
اس جریدے میں ایک نتائج مرتب کیے گئے جس میں حال ہی میں پتے کی اپریشن کے رزلٹ نکالے گئے جس میں خواتین سرجن نے مرد سرجن سے بہتر کارکردگی دکھائی جس سے اس بات پر مزید سوال اٹھ گئے ہیں کہ خواتین سرجن مرد سرجن سے بہتر پرفارمنس دے رہی ہیں۔
اس جریدے میں یہ لکھا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ خواتین سرجن مرد سرجنوں کی نسبت زیادہ بہتر طریقے سے اپنے مریض کے ساتھ پیش اتی ہیں اور ان کی ہر بات کو مانتی ہیں اور سرجری کرتے ہوئے بھی احتیاط اور زیادہ وقت لیتی ہیں ہاں جس سے ان کی سرجری میں کامیابی کے چانسز اور مریض کے ریکوڑی کے چانسز بھی بڑھ جاتے ہیں۔
یہ رپورٹ بین الاقوامی جریدے جامہ کی طرف سے شائع کی گئی ہیں اس رپورٹ میں فیکٹ اور فگر رپورٹ کے مطابق ہے اور جس طرح جریدے نے بتایا ہے بالکل اسی طرح اس رپورٹ کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔
فرانس میں ایک 10 سالہ بچے کا دل کا اپریشن کیا گیا جس میں دیکھا گیا ہے کہ مرد سرجن کے ساتھ خواتین سرجن بھی کام کر رہی ہیں جس سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ خواتین سرجن مرد سرجن کی نسبت سے زیادہ بہتر پرفارمنس دیتی ہیں۔