پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز

خیبرپختونخوا پولیس نے اچانک صوبہ بھر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا کیونکہ جمعہ کو پشاور اور باجوڑ میں سابق صوبائی وزراء کامران بنگش اور انور زیب خان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور دونوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
اسی طرح سابق ایم پی اے فضل الٰہی اور تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ارباب شیر علی کے گھروں پر بھی چھاپہ مارا گیا تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
چمکنی پولیس نے بنگش کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی جس کی وجہ سے پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن ان کے مسلح گارڈز نے ان پر فائرنگ کردی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
ہفتہ کو کامران بنگش نے ضمانت کی درخواست دی۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے درخواست کی کہ ان کی ضمانت منظور کی جائے
چمکنی کے ایس ایچ او اس کیس میں شکایت کنندہ تھے اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کے ساتھ ساتھ قتل کی کوشش کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔
جمعہ کو سابق صوبائی وزیر انور زیب کو بھی پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے گل ظفر خان کی رہائی پر جشن منانے کے لیے ریلی نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔