تازہ ترین:

پی ٹی آئی کے پی کے اندر ’اقتدار کی کشمکش‘ سرکردہ رہنماؤں کے ہٹائے جانے پر شدت اختیار کر گئی۔

‘Power struggle’ within PTI KP intensifies as top leaders removed

پشاور: خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صفوں میں ایک اہم پیشرفت میں، وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے منگل کو پارٹی کے دو اعلیٰ رہنماؤں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا۔

پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر عاطف خان اور ضلع پشاور کے صدر شیر علی ارباب کو ان کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کر دیا گیا ہے جس سے پارٹی کے صوبائی تنظیمی ڈھانچے میں ایک بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔

 

ذرائع کے مطابق، عاطف خان کی برطرفی اس وقت ہوئی جب انہوں نے عوامی طور پر برطرف وزیر شکیل خان کی حمایت کی، جب کہ شیر علی ارباب کی جانب سے وزیراعلیٰ پر اعتماد کے اعلامیے پر دستخط کرنے سے انکار، ذرائع کے مطابق، ان کی برطرفی کا باعث بنا۔

 

ان کی جگہ ارباب عاصم کو پی ٹی آئی پشاور ریجن کا نیا صدر اور عرفان سلیم نے صدر ڈسٹرکٹ پشاور کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

مزید برآں، شہاب ایڈووکیٹ کو ضلع پشاور کا جنرل سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔

 

تبدیلیوں کی باضابطہ اطلاع پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری علی اصغر خان نے صوبائی صدر کی منظوری سے دی۔

 

اس سے قبل 16 اگست کو خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیر برائے ورکس اینڈ کمیونیکیشن شکیل احمد خان نے صوبائی حکومت میں 'کرپشن' کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔

 

پی ٹی آئی کے ایم پی اے خان نے موجودہ انتظامیہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پیش کر دیا تھا۔

 

میں کرپشن کے ساتھ مزید نہیں چل سکتا اور نوکری چھوڑنے پر مجبور ہوں، وزیر نے وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں کہا تھا۔