توشہ خانہ کیس اور 190 ملین پاؤنڈز: عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی تمام درخواستں خارج کر دی گئیں

اسلام آباد احتساب عدالت نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس اور 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دیئں۔
اسلام اباد کی احتصاب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ بشرہ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ عمران خان پیش نہیں ہوئے۔
سماعت کے دوران جج محمد بشیر نے کہا کہ کیا بشرا بی بی کے وارنٹ تو جاری نہیں ہوئے؟ تفشیشی افسر کہاں موجود ہیں؟ ادھر کھڑے ہو جائیں یہ کیسی انکوائری ہے یا انویسٹیگیشن ہے؟
اور پھر اس موقع پر نیب کے پرسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ابھی گرفتاری کرنے کے کوئی ارڈر نہیں ہے۔
بشرہ بی بی کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ یہ کیس اب انوسٹیگیشن میں تبدیل ہو چکا ہے۔
190 ملین پاؤنڈ کا تو پتہ نہیں لیکن عمران خان کو توشہ خانہ میں سزا سنا دہی گئی ہے۔عمران خان کو پانچ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے قومی خزانہ سے تحائف باہر کے ملک بیچے تھے اور ان پیسوں کو اپنے ذاتی استعمال میں لے کے آئے تھے۔ اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا تھا اس وجہ سے ان کو توشخانہ کیس میں سزا سنائی گئی ہے۔ سزا ہونے کے بعد بہت سے اہم رہنما بھی پی ٹی آئی کو چھوڑ گئے ہیں عمران خان خود بڑے بڑے دعوے کرتے تھے لیکن خود ہی اینڈ پر چور نکلے اور انہوں نے توشہ خانہ سے بڑی چوری کی اب یہ عوام کے سامنے کیا منہ لے کے آئیں گے کہ جب ووٹ مانگیں گے۔ اب جب 190 ملین پاؤنڈ کا کیس کا فیصلہ ائے گا تب ہی پتہ چلے گا یہ اس میں بھی چور ثابت ہوتے ہیں کہ نہیں دوسروں کو بڑی بڑی تقریر کرنے والے خود ایک بہت بڑے چور ثابت ہوئے۔