بابر اعظم کی پرائیویٹ چیٹ آن لائن لیک ہو گئی۔

انٹرنیٹ پر موجود لوگ اور سابق کرکٹرز پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک سینئر عہدیدار کے درمیان واٹس ایپ پر ہونے والی نجی گفتگو کو عام کیے جانے پر کافی پریشان ہیں۔ وہ اسے رازداری کی خلاف ورزی اور غیر اخلاقی سمجھتے ہیں۔
اس تنازعہ نے اس وقت مزید توجہ حاصل کی جب پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ پی سی بی انتظامیہ بابر اعظم کے پیغامات کا جواب نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے ایک ٹی وی چینل پر بتایا کہ بابر دو دن سے پی سی بی کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن کوئی جواب نہیں دے رہا۔
ایک ٹی وی شو کے دوران پاکستان کے سابق کرکٹر اظہر علی نے رپورٹر سے سوال کیا کہ کیا انہیں بابر اعظم سے نجی بات چیت کرنے کی اجازت ہے؟ رپورٹر نے جواب دیا کہ بطور صحافی رضامندی کی ضرورت نہیں تھی، جس نے انٹرنیٹ پر بہت سے لوگوں کو پریشان کیا جنہوں نے اسے غیر اخلاقی قرار دیا۔
شو کے اینکر وسیم بادامی نے بعد میں ٹی وی ٹیم کی جانب سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے ابتدائی طور پر چیٹ نشر نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پی سی بی کے سربراہ کی ایک ویڈیو کلپ دیکھنے کے بعد اپنا ارادہ تبدیل کر لیا جو لگتا ہے کہ اس کی اجازت دیتا ہے۔ بادامی نے اعتراف کیا کہ رضامندی کے بغیر نجی گفتگو کو دکھانا غلط تھا اور اس غلطی کو نہ دہرانے کا وعدہ کیا۔