نگران وزیراعظم نے بڑا اعلان کر دیا

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نئی بیماریاں جیسے کوویڈ 19 وبائی امراض اور موسمیاتی چیلنجز جیسے کہ پاکستان میں 2022 کے تاریخی سیلاب سے ہمارے شہریوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے اور سماجی اور معاشی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے عالمی سطح پر صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے عالمی فنڈنگ اور فریم ورک کے لیے وسیع تر بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔ بدھ کو اسلام آباد میں دو روزہ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ہنگامی حالات کے دوران موثر ردعمل کے لیے معلومات کے تبادلے، مشترکہ تحقیق اور باہمی تعاون پر مبنی حکمت عملیوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے صحت کی پالیسیوں اور نظاموں میں موسمیاتی لچک کو ضم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ کاکڑ نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی ریاست صحت کے چیلنجوں کا مقابلہ اکیلے نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح آبادی میں اضافے اور تیزی سے شہری کاری کی وجہ سے درپیش اندرونی چیلنجز سے بھی اکیلا ملک نمٹ نہیں سکتا۔ اپنے ریمارکس میں نیشنل ہیلتھ سروسز کے وزیر ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ پاکستان عالمی صحت کی حفاظت کا پرجوش حامی رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس ہر ایک کی صحت کی ضروریات کے تئیں ہمارے عزم اور حساسیت کی عکاسی کرتا ہے خاص طور پر پسماندہ افراد۔ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان 2005 کے بین الاقوامی صحت کے ضوابط میں ترمیم کی حمایت کرتا ہے اور ایک وبائی آلہ اپنانے کی حمایت کرتا ہے جو مساوات کے اصولوں پر مبنی ہو۔