آئی ایم ایف نے پاکستان سے ڈو موڑ کا مطالبہ کر دیا

پاکستان مبینہ طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کو رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات پر قائل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور جاری ہے کیونکہ جنوبی ایشیائی قوم ادائیگیوں کے توازن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک نئے بیل آؤٹ پیکج کی تلاش میں ہے۔
اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن نے نان فائلرز کے لیے پلاٹوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس بڑھانے کی پاکستان کی تجویز پر رضامندی ظاہر کی۔
رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویز کرنے کے لیے نقد لین دین کے بجائے بینکنگ چینلز استعمال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹوں کی کٹنگ اور خریداری سمیت تمام ریکارڈ رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پراپرٹی ایجنٹس اور پلاٹوں کی خرید و فروخت کا ڈیٹا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں رجسٹر کیا جائے گا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آئندہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں غیر دستاویزی لین دین کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید برآں پراپرٹی سیکٹر میں فائلوں کے لین دین پر ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی جائیں گی۔