تازہ ترین:

عمران خان نے 9 مئی واقعات میں ملوث اپنے کارکنوں سے اظہار لاتعلقی کر دیا

imran khan.9 may incident in pakistan
Image_Source: Google

آپ کو تازہ ترین خبر دیتے چلیں کہ عمران خان نے 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے اپنے جتنے بھی کارکن تھے ان سے اظہار لا تعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ جمعہ کے روز اٹک جیل میں عمران خان سے چھ مقدمات میں تفشیش کی گئی جس میں ڈی آئی جی انویسٹیگیشن عمران کشور سمیت پوری جے آئی ٹی ٹیم نے عمران خان سے سوالات کیے۔
عمران خان نے سوالات کے جواب میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ افراد کون تھے جنہوں نے نو مئی کو حملہ کیا اور جے آئی ٹی کے ممبران نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں جس میں آپ نے اشتعال دلانے کا کہا ہے جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میں تو گرفتار ہو گیا تھا میں نے کسی کو کوئی فون کر کے اشتعال نہیں دلایا۔
ذرائع کا کہنہ ہیں کہ ویڈیوز میں ایسے مظاہرین نظر آتے ہیں جو عمران خان کا نام لے رہے ہیں کہ انہوں نے ہمیں کنٹونمنٹ کے علاقے میں جانے کا کہا لیکن عمران خان نے اس سے صاف انکار کر دیا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ افراد کون تھے وہ ہمارے کارکن نہیں بلکہ کوئی اور افراد تھے۔ عمران خان کی تفشیش آدھہ گھنٹہ تک جاری رہی اور آپ کو بتاتے چلیں کہ عمران خان پر چھ مقدمات درج ہیں جو کہ دہشت گردی کے ہیں۔

آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں پانچ سال قید اور ایک لاکھ روپیہ جرمانہ کی سزا دی گئی ہے عمران خان اپنی سزا بھگت رہے ہیں کیونکہ انہوں نے توشہ خانہ میں سے تحائف بیچ کر پیسے اپنے استعمال میں لے کر آئے اور وہ اثاثوں میں نہیں شو کروائے۔جس کی وجہ سے ان پر کیس چلا اور ان کو سزا دی گئی عمران خان پر سائفر گمشودگی کا کیس بھی چل رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ چھ دہشت گردی کے کیسز بھی چل رہے ہیں جس میں عمران خان سے تفشیش ہو رہی ہے۔ سائفر گمشودگی کیس میں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور ان سے سوالات اور تفشیش کی جا رہی ہے۔