تازہ ترین:

حکومت نے محفوظ بجلی صارفین کے لیے چارجز میں اضافے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

Govt 'withdraws' decision to hike charges for protected power consumers

اسلام آباد: حکومت نے 200 یونٹس تک بجلی کی کھپت کے محفوظ سلیب کے چارجز میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کے لیے ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ہنگامی بنیادوں پر اس حوالے سے سرکولیشن سمری کی وفاقی کابینہ سے منظوری لے لی ہے۔

 

ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے، دی نیوز نے 4 جولائی کو اطلاع دی تھی کہ وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک بڑی شرط پر عمل درآمد کرنے کا ایک اور فیصلہ کیا ہے - بجلی کے ٹیرف میں اضافہ۔

 

ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دی تھی اور منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی تھی۔

 

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اوسطاً 5 روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو ارسال کیا تھا۔

 

حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا فیصلہ یکساں ٹیرف کے لیے نیپرا کو بھیجنا پڑا۔

 

نیپرا کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 10 جولائی تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا تھا۔ تاہم حکومت نے ایک مخصوص مدت کے لیے اس کے خلاف فیصلہ کیا۔

 

ذرائع کے مطابق یہ ریلیف اس سال کے بقیہ موسم گرما کے دورانیے کے لیے ہے، جولائی سے ستمبر 2024 تک، ماہانہ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے۔

 

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت ٹیرف میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے تقریباً 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔