تازہ ترین:

پٹرولیم ڈیلرز نے منافع کے مارجن پر پاکستان بھر میں پٹرول پمپ بند کرنے کی دھمکی دے دی

shut down petrol pumps in paistan

پاکستان میں پیٹرولیم ڈیلرز اپنے منافع کے مارجن میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کے طور پر ملک بھر میں فلنگ اسٹیشنز کو بند کرنے کا انتباہ جاری کر رہے ہیں۔ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے منافع کے مارجن میں اضافے کے اپنے وعدے کو پورا نہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جس سے ڈیلرز موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے حکومت کی جانب سے منافع کا مارجن بڑھانے میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکم ستمبر کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ حکومت اور ان کی ایسوسی ایشن کے درمیان ایک تحریری معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں، لیکن منافع کے مارجن میں اضافہ کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔

خان نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ ڈیلر مارجن کے ساتھ آپریٹنگ فلنگ اسٹیشن بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے غیر مستحکم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت منافع میں اضافہ کرکے ان کے تحفظات کو دور نہیں کرتی ہے تو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

جولائی میں، پاکستان کے پیٹرولیم ڈیلرز نے اس وقت کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کی یقین دہانی کے بعد ملک گیر شٹ ڈاؤن ہڑتال ملتوی کر دی تھی۔ تاہم، یہ مسئلہ حل نہیں ہوا، جس کے نتیجے میں شٹ ڈاؤن احتجاج کا دوبارہ خطرہ پیدا ہو گیا۔ ابتدائی طور پر، ڈیلرز نے منافع کے مارجن کو 5 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، جو پٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتوں پر 12 روپے فی لیٹر کے برابر ہے۔

پٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے ہماری انویسٹمنٹ میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔ جس میں پروفٹ مارجن بہت کم ہے ان کا بھی صحیح کہنا ہے کیونکہ ایرانی تیل کی وجہ سے سیلز میں بہت زیادہ کمی آئی ہے جس کی وجہ سے پروفٹ مارجن ان کا بھرنا چاہیے۔