تازہ ترین:

پاکستانی اسپورٹس پریزنٹر زینب عباس کو بھارت سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

zainab abbas
Image_Source: google

کھیلوں کی معروف پریزینٹر زینب عباس کو بھارت سے اس وقت ڈی پورٹ کر دیا گیا جب وہ آئی سی سی ورلڈ کپ کی کوریج کے لیے وہاں موجود تھیں۔ ان کی ملک بدری کی وجہ سوشل میڈیا پر ہندوستان اور ہندو مذہب کے بارے میں توہین آمیز بیانات دینے کے الزامات تھے۔ یہ الزامات ایک بھارتی وکیل نے لگائے جس نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

زینب عباس نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور ان کا خیال ہے کہ انہیں غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ کچھ ذرائع بتاتے ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اسے "بھارتی پروپیگنڈے" کے طور پر دیکھتے ہوئے اس کی ملک بدری کو روکنے میں ناکام رہی۔

زینب کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کے پرانے ٹویٹس، جو اس تنازعہ کے مرکز میں ہیں، ان کا بطور پریزینٹر کام سے کوئی تعلق نہیں تھا اور اس کی وجہ سے اسے بھارت سے ڈی پورٹ نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ آئی سی سی نے ابھی تک اس معاملے پر باضابطہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ زینب عباس کے خلاف شکایت برسوں پہلے کی ٹوئٹس پر مبنی تھی جو سوشل میڈیا پر دوبارہ منظر عام پر آئی ہیں اور ان میں مبینہ طور پر ’ہندو مخالف‘ سمجھا جانے والا مواد موجود ہے۔ یہ صورتحال اہم ہے کیونکہ زینب عباس کو آئی سی سی نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آفیشل پریزنٹر کے طور پر منتخب کیا تھا۔ فی الحال، وہ دبئی میں ہے۔