ہم قبروں میں بھی "پاکستان زندہ باد" کہتے رہے گے۔۔ علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف کے ممبر اور سابق وفاقی وزیر براۓ پارلیمانی امور جناب علی محمد خان جو کہ گزشتہ دنوں میں گرفتار ہوئے تھے گرفتاری کے بعد انہوں نے اج اپنا پہلا انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم غدار نہیں ہیں مجھ پر دہشت گردی کا لیبل لگایا گیا جس کا عدالت نے بھی انکار کر دیا عدالت سے میں سرخرو ہو گیا لیکن میرے دل میں ابھی بھی یہ ملال رہے گا علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ میرا لیڈر پابند سلاسل ہے اور شہریار آفریدی بھی پابند سلاسل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے جتنے بھی سپورٹر ہیں وہ سارے سچے پاکستانی ہیں ہمارے قبروں سے بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگیں گے انہوں نے یہ اظہار ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں کیا
علی محمد خان کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے بانی ممبروں میں ہوتا ہے علی محمد خان 2013 کی اسمبلی میں منتخب ہو کر ائے تھے اور 2018 میں وہ وفاقی وزیر پارلیمان امور رہ چکے ہیں انہوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑا اور اس پادش میں انہوں نے جیل بھی برداشت کی۔
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ جب ان کے والد ان کو جیل میں ملنے ائے تو انہوں نے کہا کہ بیٹا عمران خان کا ساتھ کسی بھی صورت میں نہ چھوڑنا اور ڈٹ کر رہنا انہوں نے کہا انہوں نے عمران خان کا ساتھ نبھایا اور جھیل کا مشکل لمحہ برداشت کیا اور وہ اپنے والد کی کہی ہوئی بات پر عمل پیرا رہے۔
علی محمد خان کا شمار ایک منجے ہوئے سیاست دانوں میں ہوتا ہے انہوں نے اپنی پارلیمانی تاریخ میں کبھی کسی کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی ہمیشہ ہر کسی کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش ائے اور جب عمران خان کے خلاف طریقے عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو علی محمد خان نے اخری خطاب کیا اور انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انشاءاللہ میرا لیڈر ایک دفعہ پھر وزیراعظم کی کرسی پر ائے گا اور دو تہائی اکثریت سے ائے گا اس خطاب سے علی محمد خان کافی مشہور ہوئے تھے۔