تازہ ترین:

پاکستان نے پہلی بار میوزک پالیسی کی منظوری دے دی

music policy in pakistan
Image_Source: Google


سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پاکستان کی افتتاحی میوزک پالیسی متعارف کرائی ہے، جو ملک کے شاندار فنی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے بنائی گئی ہے جبکہ مقامی موسیقاروں کی تخلیقی کوششوں کے لیے قانونی تحفظات بھی فراہم کرتی ہے۔

پاکستان ایک متنوع اور ثقافتی لحاظ سے اہم میوزیکل وراثت کا حامل ہے جس میں کلاسیک موسیقی، قوالی، غزلیں اور لوک گیت جیسے اسلوب اور روایات کی ایک وسیع صف شامل ہے۔

پاکستانی موسیقاروں نے رباب اور ستار جیسے روایتی آلات کے ماہرانہ استعمال کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پہچان حاصل کی ہے.

آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ پاکستان نے موسیقی کی پالیسی تو دے دی ہے لیکن کیا انہوں نے کبھی اسلام کے نام پر کچھ کیا؟ پاکستان میں بڑے بڑے سینما تو بن رہے ہیں کیا اسلام کے نام پر انہوں نے کبھی مدرسہ بنایا؟ پاکستان جو کہ اسلام کے نام پر لا الہ الا اللہ کے نام پر بنا تھا کیا انہوں نے اس کا حق ادا کیا؟ ایک تو پاکستان اتنی مشکلات سے گزر رہا ہے اور یہ لوگ میوزک پالیسیز دے رہے ہیں اس سے کیوں نہیں بہتر کہ یہ پاکستانی عوام کے لیے کچھ کریں، اسلام کے لیے کچھ کریں، کشمیر کے لیے کچھ کریں۔ لیکن نہیں ان کو میوزک پالیسی کی پڑی ہوئی ہے پتہ نہیں یہ لوگ پاکستان کے ساتھ کیا کریں گے پاکستان میں اسلام نافذ ہوگا تو پاکستان کا نام ہوگا اور پاکستان دنیا میں اپنا مقام حاصل کرے گا۔ اسلام کے نام پر ملک بنا تھا تو اسلام اس میں نافذ کیوں نہیں کرتے؟ان کا کہنا ہے اس سے پاکستان میں میوزک کو فروغ ملے گا کیا ان کو یہ نہیں معلوم کہ اسلام کو فروغ دینا ضروری ہے کیا ان کو یہ نہیں پتہ کہ ہر بچے کو قران کا علم دینا ضروری ہے۔ انہوں نے میوزک کی تو ساری مشکلات دور کر دی لیکن کیا اسلام کے لیے کچھ کیا؟ یہ قیامت والے دن ان کو جواب دینا پڑے گا کہ انہوں نے اسلام کے ساتھ کیا کیا اور اسلام کے لیے کیا کیا جہاں تک چھوٹے پیمانے پہ ہو سکتا ہے ہم اسلام کے لیے کام کرتے ہیں لیکن انہوں نے بڑے پیمانے پہ اسلام کے لیے کیا کیا۔