'رواں سال کے پی میں دہشت گردانہ حملوں میں 470 افراد ہلاک'

پشاور: سبکدوش ہونے والے سال میں ملک میں بالعموم اور خیبر پختونخواہ میں بالخصوص دہشت گردی سے متعلقہ واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ صوبے میں کم از کم 470 سیکیورٹی اہلکار اور عام شہری مارے گئے۔
جیو نیوز کے پاس دستیاب اعدادوشمار کے مطابق صرف ایک سال میں دہشت گردی سے متعلق 1050 واقعات میں 470 افراد ہلاک ہوئے۔
صوبائی محکمہ داخلہ اور قبائلی امور کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ تین سالوں کے دوران دہشت گردی سے متعلق 1,823 واقعات میں 698 سیکیورٹی اہلکار اور شہری مارے گئے۔
کے پی میں پاک افغان سرحد کے ساتھ سات علاقے سبکدوش ہونے والے سال کے دوران "دہشت گردی کے مرکز" رہے۔ ان علاقوں میں پشاور، خیبر، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ اور ٹانک شامل ہیں۔
دہشت گردی سے متعلق 1050 واقعات میں سے 419 بندوبستی، 631 سابق فاٹا، 201 شمالی وزیرستان، 169 خیبر، 121 جنوبی وزیرستان، 98 ڈی آئی خان، 62 باجوڑ، 62 پشاور اور 61 واقعات رپورٹ ہوئے۔ .
پشاور میں ایک سو چھ، باجوڑ میں چار، خیبر میں 28، شمالی وزیرستان میں 36 اور جنوبی وزیرستان میں 29 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔
اسی طرح دہشت گردی سے متعلقہ واقعات میں باجوڑ میں 73، شمالی وزیرستان میں 28، ڈی آئی خان میں پانچ، ٹانک میں سات اور پشاور اور خیبر میں دو دو شہری جاں بحق ہوئے۔