عسکری ٹاور حملہ کیس میں اسد عمر کی درخواست ضمانت مسترد

لاہور: لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ہفتہ کو 9 مئی کو عسکری ٹاور حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اسد عمر کی عبوری ضمانت مسترد کردی۔
اے ٹی سی کے ایڈمن جج ابھر گل نے اسد عمر کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت شروع کردی۔
9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے پی ٹی آئی کے چیئرمین کی گرفتاری کے بعد پاکستان بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
دور دراز اور بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے کیونکہ پارٹی کارکنان اپنے چیئرمین کی گرفتاری کی وجہ سے مشتعل تھے، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد نے امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے مسلح افواج کو طلب کیا تھا۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج کے دوران لاہور میں فوج کی تنصیبات اور کور کمانڈر کے گھر پر حملہ ہوا۔
گزشتہ ماہ سابق وزیر خزانہ اور پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے ہفتے کے روز سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
2012 میں پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے اسد عمر نے اپنے ریٹائرمنٹ کے بیان میں کہا کہ ’’ایک دہائی سے زیادہ عوامی زندگی کے بعد میں نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
اسد جنہوں نے سیکرٹری جنرل سمیت پارٹی کے مختلف دفاتر بھی رکھے، کہا کہ میں پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے رہا ہوں۔