پی پی پی رہنما نے تجویز دی کہ ان علاقوں میں انتخابات ملتوی کر دیے جائیں جہاں سکیورٹی کے خطرات ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے سیکیورٹی خطرات کا سامنا کرنے والے علاقوں میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔
ہفتہ کو ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پی پی پی رہنما نے کہا کہ ان حلقوں میں بعد میں ضمنی انتخابات ہو سکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے بلوچ نے کہا کہ 236 نشستوں والے ملک میں سات سے آٹھ نشستوں پر الیکشن ملتوی کر کے جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنا مناسب نہیں۔
پی پی پی رہنما نے کہا، "بلوچستان میں ٹی ٹی پی کے حملے بلوچ علیحدگی پسندوں کے حملوں سے کہیں زیادہ ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد تنظیم اکثر قلات، مستونگ اور پڑوسی علاقوں کو نشانہ بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطرات قریب ہیں اور علیحدگی پسند عناصر پارلیمانی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ عناصر صوبے میں انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
پی پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو فضل الرحمان کو دھمکیوں کا میڈیا میں کھل کر اعلان نہیں کرنا چاہیے تھا اور وہ جے یو آئی (ف) کے رہنما کو بالواسطہ طور پر یہ بات کہہ سکتے تھے۔