چیف جسٹس آف پاکستان نے کسٹم والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کسٹم والے پیسے لے کر خود گاڑیاں اسمگل کرواتے ہیں اور جب اگلا بندہ گاڑی خرید کر چلا جاتا ہے تو خود ہی پکڑوا دیتے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی یہ سماعت خیبر پختونخواں کسٹم حکام کی جانب سے تھی جس میں انہوں نے سمگلنگ ٹرک پکڑا تھا جس کے بعد یہ کیس شروع ہوا تھا۔
انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ کسٹم احکام کو علم ہی نہیں کہ پشاور بارڈر سے 400 کلومیٹر اندر تک گاڑی آگئی اور ان کو پتہ نہیں چلا؟
یہ لوگ خود پیسے لے کر گاڑیاں اسمگل کرتے ہیں اور بعد میں خود جان بوجھ کر ان کو پکڑوا دیتے ہیں۔