کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائمز کے واقعات میں 130 افراد ہلاک ہوئے۔

2023 کے اختتام کے قریب آتے ہی، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز عروج پر ہیں اور بندرگاہی شہر میں 130 افراد چھیننے کی وارداتوں میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے.
اس سال جرائم کی شرح میں 2022 کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا جب اسٹریٹ کرائم کی روزانہ کی شرح 240 تھی۔ 2023 میں یہ بڑھ کر 247 تک پہنچ گئی ہے جس میں ڈاکوؤں نے 130 جانیں لیں اور 600 سے زائد کو زخمی کیا، حکومت کے دعووں کے برعکس اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے مطابق اس سال اب تک 82,632 سے زائد اسٹریٹ کرائم کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ تاہم کراچی میں جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے جبکہ قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پولیس رپورٹس اور اخبارات کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں رواں سال اب تک مجموعی طور پر 619 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔ رپورٹس کے مطابق 2023 میں ڈاکوؤں نے 130 شہریوں کی جانیں لیں جبکہ 600 سے زائد افراد ڈکیتی کی مزاحمت کرتے ہوئے زخمی ہوئے۔ سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ شرح 240 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 247 ہوگئی ہے۔
اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے اگست کا مہینہ بدترین ثابت ہوا جس میں 8,207 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں موبائل فون چھیننے، کار چوری، موٹر سائیکل چوری اور دیگر جرائم شامل ہیں۔