'افغانستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا'، طالبان حکومت نے فضل سے کہا

اسلام آباد/کابل: افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم مولوی عبدالکبیر نے اتوار کو اس بات کا اعادہ کیا کہ طالبان حکومت افغان سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی کیونکہ پاکستان نے جنگ زدہ ملک پر سرحد پار سے حملوں کا الزام لگایا ہے۔
یہ پیشرفت جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی مولوی کبیر اور کابینہ کے دیگر ارکان سے ملاقات کے دوران ہوئی۔
فضل کی زیرقیادت جماعت کی جانب سے آج جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان نائب وزیراعظم نے مولانا فضل کا کابل پہنچنے پر استقبال کیا۔
عالم دین نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے علاوہ دو طرفہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ مفادات ہیں لہٰذا دونوں فریقین کو دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی ف نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے پاکستان کے فیصلے کی حمایت نہیں کی۔
مولوی کبیر نے امید ظاہر کی کہ فضل کا دورہ دونوں فریقین کو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور غلط فہمیوں کو ختم کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان افغان مہاجرین کی میزبانی اور سہولت کاری پر پاکستان کا شکر گزار ہے۔
عبوری نائب وزیر اعظم نے کہا کہ کابل علاقائی امن اور استحکام کے ساتھ ساتھ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابل افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔انہوں نے میڈیا پر افواہوں اور منفی پروپیگنڈے کی بجائے حقائق پر مبنی مذاکرات کو ترجیح دینے پر زور دیا۔ مولوی کبیر نے پاکستان پر افغان مہاجرین کو ضروری سہولیات فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔