پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان

ای سی سی نے مقامی طور پر بننے والی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز کی منظوری دے دی۔
یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
ای سی سی نے 25 فیصد سے زیادہ سیلز ٹیکس کی شرح کو لاگو کرنے کے معیار کو معیاری بنایا۔
اشتہار
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مقامی طور پر بنی یا اسمبل کی جانے والی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر برائے خزانہ، محصولات، اور اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ دیگر شرکاء میں فواد حسن فواد، گوہر اعجاز، محمد علی، سمیع سعید اور شاہد اشرف تارڑ جیسے وزراء شامل تھے۔
ای سی سی نے اچھی طرح سے بحث کی اور بالآخر مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ گاڑیوں پر 25% سے زیادہ سیلز ٹیکس کی شرح کو لاگو کرنے کے معیار کو معیاری بنانے کی تجویز کی منظوری دے دی۔
اس کارروائی کا متوقع نتیجہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہے، جن کی فروخت میں پہلے ہی مالی سال 2023-24 کے ابتدائی سات مہینوں کے دوران کمی واقع ہوئی ہے۔