آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان غریبوں کے تحفظ کے لیے امیروں پر ٹیکس لگائے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بدھ کو پاکستان کو معاشرے کے غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگانے کا مشورہ دیا۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کے بعد آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ یقیناً یہ مشکل ہے لیکن پاکستان کو یہ آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق کرنا ہوگا کیونکہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے عوام کے مفاد میں ہے کہ ملک اپنی معیشت کو زندہ کرے اور ماضی کی کچھ "خرابیوں" کو دور کرے، جن اصلاحات کے حوالے سے قرض دہندہ ملک سے عمل کرنے کو کہہ رہا ہے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت اس نے خون بہہ جانے والے توانائی کے شعبے کی تشکیل نو، سرکاری اداروں میں اصلاحات متعارف کرانے اور ٹیکس وصولی میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔
تاہم حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات نے عوام کی زندگیاں مشکل بنا دی ہیں کیونکہ بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں زبردست اضافے نے مہنگائی کو ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے۔