تازہ ترین:

ڈچ سائنسدان نے اگلے 48 گھنٹوں میں پاکستان میں شدید زلزلے کی پیش گوئی کر دی۔

earthquake in pakistan

نیدرلینڈز میں قائم ادارے سولر سسٹم جیومیٹری سروے (SSGEOS) نے پاکستان میں اگلے 48 گھنٹوں کے اندر ایک بڑے زلزلے کی پیشین گوئی پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ SSGEOS سے وابستہ ایک ڈچ سائنسدان کے پاس زلزلوں کی پیشین گوئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، جس میں اس سال کے شروع میں ترکی میں ایک بڑے زلزلے کی قابل ذکر پیشین گوئی بھی شامل ہے، جس کے نتیجے میں 47,000 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔

اپنی حالیہ پیشین گوئی میں، سائنسدان نے چمن کی فالٹ لائنوں کے ساتھ برقی سرگرمیوں میں نمایاں اضافے کی اطلاع دی، جس سے اگلے 48 گھنٹوں کے اندر ایک طاقتور زلزلے کے آنے کے خدشات بڑھ گئے۔

رپورٹ میں سطح سمندر کے قریب فضا میں برقی چارج میں اتار چڑھاؤ کی نشاندہی کی گئی ہے، پاکستان اور افغانستان کے پڑوسی علاقوں کے ساتھ آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر شدید زلزلے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاہم، اس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ شناخت شدہ علاقے صرف تخمینی ہیں، اور زلزلے کے عین مطابق مقامات کا تعین کرنے کے لیے فی الحال کوئی قابل اعتماد طریقہ موجود نہیں ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان کے پاس خطے میں سب سے بڑی فالٹ لائن ہے، جسے چمن فالٹ سسٹم کہا جاتا ہے، جس نے ماضی میں بڑے زلزلوں کا تجربہ کیا ہے۔ مئی 1935 میں اس خطے میں ایک طاقتور زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں۔

عوامی تشویش کے باوجود، پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے زلزلے کی ان پیشگوئیوں اور قیاس آرائیوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔ پچھلی مثالوں میں، PMD نے زلزلے کی پیشین گوئیوں کے لیے سائنسی بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ایسے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔