آئی ایم ایف نے پاکستان کی اگلے مالی سال کی رپورٹ جاری کر دی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کا بجٹ خسارہ رواں مالی سال میں مجموعی ملکی پیداوار کے 7.6 فیصد تک گر جائے گا۔ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ ’فسکل مانیٹر‘ میں بتایا ہے کہ پاکستان کا بجٹ خسارہ گزشتہ مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کا 8.1 فیصد تھا جو رواں مالی سال میں کم ہو کر جی ڈی پی کا 7.6 فیصد رہ جائے گا۔
اس نے مزید تخمینہ لگایا کہ آئندہ مالی سال 25 میں بجٹ خسارہ کم ہو کر 6.9 فیصد رہ جائے گا۔ دریں اثنا، بنیادی بجٹ — سود کی ادائیگیوں کو چھوڑ کر، حکومتی محصولات اور اخراجات کے درمیان فرق نے مالی سال 24 میں جی ڈی پی کے 0.4 فیصد سرپلس کا تخمینہ لگایا ہے جو مالی سال 22 میں جی ڈی پی کے 1.2 فیصد کے خسارے میں تھا۔
آئندہ سال میں یہ مزید بہتر ہو کر 0.5 فیصد ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی آمدنی مالی سال 22 میں جی ڈی پی کے 11.4 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 24 میں جی ڈی پی کے 12.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ دریں اثنا، حکومت کے اخراجات مالی سال 24 میں جی ڈی پی کے 20.1 فیصد تک بڑھ جائیں گے جو پچھلے سال کے 19.5 فیصد تھے۔
تاہم اگلے مالی سال میں اخراجات کم ہو کر 19.2 فیصد رہ جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 24 میں حکومت کا مجموعی قرضہ گزشتہ سال کے 76.6 فیصد سے کم ہو کر 72.2 فیصد رہ جائے گا۔ اگلے مالی سال میں یہ مزید کم ہو کر جی ڈی پی کا 70.4 فیصد رہ جائے گا۔ حکومت کا خالص قرضہ گزشتہ سال کے جی ڈی پی کے 71.6 فیصد سے کم ہو کر جی ڈی پی کا 68.3 فیصد رہ جائے گا۔ یہ اگلے مالی سال میں جی ڈی پی کے 67 فیصد تک کم ہو جائے گا۔
اس سے قبل منگل کو آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی تھی کہ رواں مالی سال میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.5 فیصد تک بڑھ جائے گی جب کہ مہنگائی میں کمی آئے گی۔