تازہ ترین:

توڑ پھوڑ کیس میں پرویز الٰہی کے ریمانڈ میں توسیع

pervaiz elahi
Image_Source: google

انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس تشدد کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اکتوبر تک توسیع کردی۔

سماعت، اصل میں اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی زیر صدارت ہونی تھی، ذوالقرنین کے رخصت ہونے کی وجہ سے جج شاہ رخ ارجمند کے سامنے ہوئی۔

الٰہی کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پیش کیا گیا، جہاں اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدم موجودگی میں جج شاہ رخ ارجمند نے ان کے کیس کی سماعت کی۔

اے ٹی سی کے عملے نے بتایا کہ صرف الٰہی کی عدالتی مدت میں توسیع ہونی ہے، تفتیشی افسر نے سینئر سیاستدان کا چالان اور نوٹس جمع کرانے کی تصدیق کی۔

جج نے تجویز پیش کی کہ پرویز الٰہی کی اگلی سماعت کی تاریخ شریک ملزمان کے ساتھ طے کی جائے۔ تاہم، الٰہی اور ان کے وکیل نے 24 اکتوبر کی مجوزہ تاریخ پر اعتراض کیا، کیونکہ انہیں لاہور کی عدالت میں بھی پیش ہونا تھا۔

تاہم جج نے اگلی سماعت کے لیے 24 اکتوبر کو حتمی تاریخ مقرر کی۔

پی ٹی آئی نہیں چھوڑوں گا

کارروائی کے دوران، پولیس نے الٰہی کو کمرہ عدالت میں اپنا فون استعمال کرنے سے روکنے کی کوشش کی، جس پر سینئر سیاستدان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایسا کرنے کے لیے جج سے اجازت لی تھی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران، الٰہی، جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے صدر بھی ہیں، نے پارٹی سے اپنی وفاداری کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جیل کا سامنا کرنے کے باوجود نہیں چھوڑیں گے۔

جب اڈیالہ جیل میں ان کے اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے درمیان پیغامات کے تبادلے کے بارے میں پوچھا گیا تو الٰہی نے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تجاویز سے انکار کیا اور جیل میں مبینہ بدسلوکی، غیر معیاری خوراک اور سہولیات کی کمی کو اجاگر کیا۔